جناب صدر، دنیا دیکھ رہی ہے۔

تحریر: سلمان احمد
‎یو این گڈول ایمبیسیڈر، بانی جُنوں، پاکستانی-امریکی، انسانی حقوق کے محافظ

‎صدرِ امریکہ، دنیا دیکھ رہی ہے

‎دو سال سے زیادہ عرصے سے، عمران خان — پاکستان کے سب سے مقبول رہنما اور جمہوریت کے عالمی نشان — اڈیالہ جیل میں تنہائی کی قید کاٹ رہے ہیں۔ ان کا واحد “جرم” یہ ہے کہ انہوں نے 25 کروڑ پاکستانیوں کی آزادی اور جمہوری مستقبل کی امیدوں کا علم بلند کیا۔ آج ان کی صحت بگڑ رہی ہے، ان کی جان خطرے میں ہے، اور پاکستان — جوہری طاقت رکھنے والا ملک — کے مستقبل پر خطرات منڈلا رہے ہیں۔

‎صدرِ امریکہ، آپ نے آزادی اور جمہوریت کے علمبرداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وعدہ کیا تھا

‎پاکستانی-امریکی کمیونٹی — جو ایک ملین سے زائد افراد پر مشتمل ہے — آپ کے وژن کی وفادار، محنتی اور پرجوش حامی رہی ہے۔ اب ہم آپ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ اپنا وعدہ پورا کریں: اپنی منفرد حیثیت کا استعمال کرتے ہوئے عمران خان کی فوری رہائی اور حفاظت کا مطالبہ کریں۔

‎تاریخ ساز لمحہ، فیصلہ کن اقدام کا تقاضا

‎گزشتہ 78 سالوں میں، امریکی حکومتیں اکثر پاکستان کے فوجی حکمرانوں کے ساتھ کھڑی رہی ہیں اور عوام کی جمہوری خواہشات کو نظرانداز کیا ہے۔ مگر اب وقت بدل گیا ہے۔ پاکستانی-امریکی اب امریکہ میں ایک طاقتور آواز ہیں، جو مسلسل سول بالادستی، قانون کی حکمرانی اور اپنے وطن میں فوجی آمریت کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔

‎آپ کی انتظامیہ کے پاس اثر و رسوخ ہے۔ آپ کی قیادت فرق ڈال سکتی ہے۔ واشنگٹن میں آپ کے نمائندوں سے میری حالیہ ملاقاتوں نے اس حقیقت کی تصدیق کی ہے کہ عمران خان کی رہائی نہ صرف انصاف کا تقاضا ہے بلکہ علاقائی استحکام اور عالمی امن کے لیے بھی ضروری ہے۔

‎منڈیلا کی مثال — اور خاموشی کا خطرہ

‎نیلسن منڈیلا کی طرح، عمران خان بھی ضمیر کے قیدی ہیں، جنہیں ایک غیر جوابدہ حکومت نے اقتدار کے لالچ میں قید کر رکھا ہے۔ اگر وہ جیل میں جان سے گئے تو پاکستان انتشار، انتہا پسندی اور جوہری تصادم کے خطرے سے دوچار ہو جائے گا۔

‎فیلڈ مارشل عاصم منیر، پاکستان کے غیر منتخب فوجی حکمران، واشنگٹن میں جواز چاہتے ہیں۔ لیکن وہ اس وقت تک امریکہ کے ساتھ شراکت داری نہیں بنا سکتے جب تک وہ ملک کے اصل رہنما کو ایک چھوٹے “موت کے سیل” میں قید رکھیں۔ صرف آپ، صدرِ امریکہ، یہ پیغام دینے کی ساکھ اور اختیار رکھتے ہیں: اب مزید پرانا طریقہ نہیں چلے گا۔ عمران خان کو رہا کریں۔

‎امن اور آزادی کی میراث

‎عمران خان کے پاس وہ وژن، جرات اور عوامی مینڈیٹ ہے جو پاکستان کو مفاہمت، جمہوریت اور ہمسایہ ممالک سے امن کی راہ پر ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے آپ کے حامیوں — ایمبیسیڈر گرینل، کانگریس مین ولسن، میک کارمک، برگمین — اور سب سے بڑھ کر ان لاکھوں امریکیوں کے ساتھ پل بنائے ہیں جو آزادی کو عزیز رکھتے ہیں۔

‎ان کی رہائی سے آپ ایک جوہری بحران کو ٹال سکتے ہیں، لاکھوں لوگوں میں امید بحال کر سکتے ہیں اور امریکہ-پاکستان تعلقات کے نئے دور کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ یہ آپ کا لمحہ ہے کہ آپ جمہوریت اور آزادی سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کریں۔

‎عمل کا وقت ابھی ہے

‎صدرِ امریکہ، ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں:

‎اپنا وعدہ پورا کریں۔ عمران خان کو رہا کریں۔
‎تاریخ اس لمحے کو خاموشی اور موقع گنوانے کے طور پر یاد نہ کرے۔
‎اسے آپ کو اس رہنما کے طور پر یاد رکھے جس نے جمہوریت کا ساتھ دیا، ایک جان بچائی اور ایک قوم کا مستقبل بدل دیا۔


‎بہت عزت و احترام کے ساتھ،
‎سلمان احمد
‎پاکستانی-امریکی کمیونٹی کی جانب سے

Share this post:
Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
Telegram

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Post comment

Recent posts